دِل کے بے حد قریب
دو انمول ہستیوں کے نام
ہاں! والدین کے نام
زِندگی کی دُھوپ میں جو
گھنی چھاؤں کی مانند ہیں
جو جبر مسلسل کی طرح
زندگی کاٹ کر
ہمارے لیے آرام تلاشتے رہے
اُنہیں کے لیے
دُعا کی صورت اُٹھتے ہاتھ
یُوں لبوں پہ چند الفاظ لائے
کہ الٰہی چُنے ہوؤں میں
اُنہیں بھی شامل کرن
مرے مالک! لازوال رکھنا
خُوشی بھی اُن کی دوام رکھن
مجھے اُن کی آنکھوں کی ٹھنڈک بنان
کہ دیکھتے ہی جسے
اُن کی آنکھیں چمک اُٹھیں
چہرے کی شُگفتگی بڑھ جائے اور
رگوں میں سُکوں اُترتا چلا جائے
اِن بے شمار دُعاؤں کے مابین
خُوبصورت دُعا جو کی جائے
تو بس پِھر یہی کہا جائے
رَبِّ الرْحَمْھُمَا کَمَا رَبَّیٰنِی صَغِیْرَا
Bilal Haider
Delete Comment
Are you sure that you want to delete this comment ?